جدید دنیا کو پانچ طرح سے گلوبلائزیشن کا سامنا ہے۔
"پراپرٹی رکھنے کا حق دنیا کے ہر سیاسی، سماجی اور افتصادی نظام میں تسلیم شدہ ہے۔ پراپرٹی کی ملکیت تمام عدالتی نظاموں میں ایک بنیادی حق ہے۔ ہر ایک نظام پراپرٹی کمی مادی یا غیر مادی شفاف ملکیت کی مختلف طریقوں کی ضمانت دیتاہے"
"انٹلیکچول پراپرٹی میں شخصی ملکیت، صنعتی نمونی، انٹیگریٹنگ سرکٹ کا نمونہ رجسٹری، رجسٹرڈ نام، تجارتی معلومات روایتی معلومات، جغرافیائی نشانات، تکینیکی معلومات اور نئی مصنوعات اورمنڈیاِ کاپی کرنے کے حقوق اور اس سے متعلقہ معلومات اور صارف سے متعلق کمرشل معلومات یا کوئی متعلقہ معلومات اور صارف سے متعلق کمرشل معلومات یا کوئی متعلقہ بات کی معلومات شامل ہیں"
آئی پی آر مقدمات کی عدالتوں میں متعلقہ اضلاع کے حقوق جج(مرکزی) سینئر سول جج، سول جج، جوڈیشنل مجسٹریٹ اور علاقہ مجسٹریٹ شامل ہیں۔
حکومتِ پاکستان ترجیحاً آئی پی آر، جرائم پر قابو پا کر علاقائی صنعتوں کو ترقی دینا چاہتی ہے۔
پہلے قدم کے طور پر آئی پی او پاکستان قانونIPR 2005کے تحت بنائی گئی۔
قانون حق ملکیت 1962ء ایف آئی اے کے شیڈول میں رکھا گیا ہے۔
آئی پی آر قوانین کا اطلاق لازم ہے۔
نومبر 2009-02-04میں جینوا، سوئزرلینڈ میں اطلاقی مشاورتی کمیٹی کا پانچواں اجلاس میں یہ جائزہ لینے کےلئے ہوا کہ اطلاقی فیلڈ میں WIPOکی کیا کاروائی ہے؟
اس کمیٹی میں عرفان ندیم صاحب، ایڈیشنل ڈآئریکٹر جنرل، افتصادی جرائم ونگ، ایف آئی اے اور سید علی اسد گیلانی ، پاکستان کے اول سیکریٹری اقوام متحدہ، مشن جینوا، پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اے سی ای (ACE)؟؟؟؟؟کے پانچویں اجلاس کا ایجنڈہ میں WIPOکی کاروائی کا جائزہ لینا تھا۔
آئی پی آر (IPR)اطلاق میں جعلسازی اور پرائیوسی پر قابو پانے کےلئے گلوبل کانگرس بھی شامل ہیں۔
اس اجلاس کے پہلے دن پاکستان نے ایک نظر یاتی ڈاکومینٹ جس کا عنوان Creating an enabling environment for building respect for intellectual property تھا، جس کو بے حد سراہا گیا۔
4 اگست 2009ء ،ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ایف آئی اے کا آئی پی آر اطلاق پر مشاوارتی اجلاس
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ، طارق کھوسہ صاحب نے 4اگست 2009ء کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں مشاوراتی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے، اجاگر کیا کہ موجودہ آئی پی آر قوانین کو پاکستان میں بہتر طور پر آئی پی آر اطلاق کے لئے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔
ڈی جی ایف آۂئ اے نۓ اقدامات تمام تفتیشی افسران پر سخت دباؤ مزید پڑھیں
پی ٹے اے نے ملتان میں غیرقانونی ایکسچینج قپضہ میں لےلیا مزید پڑھیں
فوڈ کمیٹی، ایف آۂئ اے سے آٹا، چینی ریپورٹ پر بریفنگ طلب مزید پڑھیں
سنتھیا رچی کی بیان بازی نہ کرنے کی یقین دہانی مزید پڑھیں
ترکی سے تین پاکستانی ڈیپورث مزید پڑھیں
منی لانڈرنگ: ایف آۂئ اے نے علی ترین کا ریکارڈ بھی مانگ لیا مزید پڑھیں